مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی حساس ادارے کے اہلکاروں پر فائرنگ لاہور سے اسلام آباد آنے والی گاڑی میں سوار افراد نے کی اور بیریئر توڑ کر ایک گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے، جسے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے قبضے میں لے کر پولیس کے حوالے لیا۔زخمیوں کی شناخت محمد ذیشان، سید عامر شہزاد اور عمل بلال، نائیک محمد صابر کے ناموں سے ہوئی جنہیں طبی امداد سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان سے ایم ٹیگ بیلنس زیرو پر ٹول ٹیکس کا مطالبہ کیا گیا جس پر انہوں نے جدید ہتھیار سے فائرنگ کی اور فرور ہوگئے۔ پولیس اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے گاڑی سے دو ملزمان کو گرفتار کر کے جدید ہتھیار اور دو گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ ملزم سید حسنین شاہ نے کی جو ایم ٹیگ کی سہولت استعمال کرنا چاہتا تھا، بیلنس زیرو ہونے پر ٹول ٹیکس کا مطالبہ کیا گیا جس پر ملزم نے فائرنگ کردی اور ٹول پلازہ بیرئیر کو توڑ کر فرار ہوا۔
پولیس نے گاڑی کی رجسٹریشن سے گھر پر چھاپا مارا، جہاں سے ملزم فرار ہوگیا، پولیس نے مرکزی ملزم کے باپ سید امتیاز شاہ اور بھائی کو گرفتار کرلیا، گھر کی تلاشی میں بھاری ہتھیار بھی برآمد کرلیے، پولیس نے دو گاڑیوں کو قبضے میں لے کر تھانہ مورگاہ منتقل کردیا۔
ملزمان معروف پولٹری بزنس کے مالکان ہیں، ملزمان کے خلاف تھانہ نصیر آباد اور مورگاہ میں الگ الگ مقدمات درج کرکے مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔
آپ کا تبصرہ